اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو کہا کہ پاکستان کی ترقی کا سفر 4 سال کے تعطل کے بعد اب دوبارہ شروع ہوا ہے اور سابق وزیر اعظم عمران خان شاید پریشان ہوں لیکن اب لوگوں کی پریشانی ختم ہو گئی ہے۔
ماس ٹرانزٹ بس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کے نمائندے ہونے کے ناطے وہ عوامی اہمیت کے تاخیر یا معطل منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد جو یقینی بنائیں گے۔
اسلام آباد میٹرو بس سروس کا منصوبہ جو کہ 2018 میں شروع ہونا تھا، پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران اس میں بہت زیادہ تاخیر ہوئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی پہلی ہدایت میں اس منصوبے کو فعال کرنے کا حکم دیا تھا۔ 25.6 کلومیٹر کے بس روٹ سے روزانہ کی بنیاد پر اندازاً 50,000 مسافر اس سے مستفید ہوں گے۔
وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ یہ منصوبہ اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے اسلام آباد کے لوگوں کے لیے ایک بہت بڑا تحفہ تھا جس کا مقصد انہیں ایک نہایت باوقار ٹرانسپورٹ سروس کے ذریعے سہولت فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اسلام آباد کے میٹرو بس روٹ پلان کی لاگت کو 16 ارب سے کم کرکے 12 ارب روپے کر دیا گیا تھا، جس سے منصوبے کی تکمیل کو بہت ہی زیادہ نقصان پہنچا۔
Pershawar Morr to Islamabad Airport Orange route is being made operational today. Congratulations to all of you 🇵🇰. Will provide free of cost travel during the holy month of Ramazan.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) April 18, 2022
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں اگرچہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے ترقیاتی فنڈز دستیاب تھے تاہم عوام کی خدمت کے جذبے کا اس وقت فقدان تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں ماس ٹرانزٹ کے منصوبے شروع کیے تھے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ سابق حکومت نے افسوس کے ساتھ عوامی منصوبوں کو معطل کرنے کے لیے عدالتوں سے حکم امتناعی لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ماس ٹرانزٹ ٹرین، جو کہ چین کی طرف سے تحفہ تھی، اس کو بھی پی ٹی آئی کی حکومت کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے اس منصوبے میں دو سال سے زیادہ کی تاخیر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اورنج لائن منصوبے کے سروے کے حوالے سے چند نکات کے علاوہ عدالتوں کو کرپشن کا کوئی بھی سراغ نہیں ملا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ملکی معیشت کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا اور دفاعی اخراجات کو بھی قرضوں کے پیسے سے برداشت کیے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے آغاز میں تعاون پر چین اور ترکی کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے چین کو ایک عظیم دوست قرار دیا جو پوری تاریخ میں پاکستان کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہا، انہوں نے مزید کہا کہ چینی قیادت نے ہمیشہ تمام بین الاقوامی فورمز پر بھی پاکستان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے لیے صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا بھی کیا۔
انہوں نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ میٹرو پولیٹن کے عوام کے فائدے کے لیے کراچی سرکلر ریلوے کے آغازی میں پاکستان کی حمایت کرے۔
پی ٹی آئی کا وزیراعظم سے اختلاف
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے وزیر اعظم شہباز شریف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے مارچ میں ہی کہا تھا کہ وہ میٹرو بس سروس کا ٹرائل رن اپریل کے پہلے ہفتے میں شروع کریں گے ا۔
CDA کا دو ماہ پرانا پریس ریلیز جس میں کہا گیا کہ میٹرو اپریل کے پہلے ہفتے میں چلنا شروع ہو جائے گی…. آتے ہی ڈرامہ بازی شروع pic.twitter.com/2Q6LuQgyoR
— Asad Umar (@Asad_Umar) April 18, 2022